ایک عورت نے مرغی کا گوشت پکا یاتو اس میں غلطی سے نمک کاڈبہ ہی گر گیا اور نمک بہت زیادہ تیز ہو گیا۔شوہر کھانے کے لئے بیٹھاتو اتنا تیز نمک دیکھ کر غصے میں آگیا ۔ غریب آدمی تھا چھے ماہ بعد مرغی کا گوشت لا یا تھا ۔ کیونکہ چھ ماہ سے دال سبزی کھا کھا کر اس کی زبان گوشت کھانے کے لئے ترس رہی تھی ۔ مگر بیوی نے نمک تیز کرکے سارا سالن ہی خراب کر دیا۔اس نے بیوی کو کچھ نہ کہا اور چپ چاپ گوشت کھالیا
اور کہا اے اللہ ا گرمیری بیٹی سے نمک تیز ہوجاتاتو میں یہ پسند کرتا کہ میر دامادا سے معاف کردے۔میرے جگڑ کے ٹکڑے کو کچھ نہ کہے میری بیوی بھی تو کسی کے جگڑ کا ٹکڑا ہے اور کسی ماں باپ کی بیٹی ہے اور سب سے بڑھ کر تیری بندی ہے ۔ کچھ عرصہ کے بعد اس کا انتقال ہو گیا تو ایک اللہ والے نے اسے خواب میں دیکھا اور پوچھابھائی تیرے ساتھ کیا معاملہ ہوا ۔ اس نے جواب دیا کہ مجھے اللہ تعالی کے سامنے پیش کیا گیا اوراللہ تعالی نے مجھے
میرے گناہ گنواۓ کہ تم نے فلاں وقت یہ گناہ کیا فلاں وقت ہیں ۔ میں نے سمجھ لیا کہ اب اتنے زیادہ گناہوں کی وجہ سے جہنم میں جاؤں گا ۔ لیکن آخر میں اللہ تعالی نے فرمایا کہ جاؤ میں نے تمہیں معاف کیا کہ تم نے اپنی بیوی کو اس دن میری بندی سمجھ کر معاف کیا تھا جس دن اس نے نمک تیز کر دیا تھا ۔
تم نے اسے نہ کوئی گالی دی تھی اور نہ ہی مارا تھا ۔ اور اس کو میری رضا کے لیے معاف کر دیا تھا آج میں تم کو بھی معاف کرتا ہوں ۔ اس لئے ہمیں بھی چاہیے کہ دوسروں کی خطائیں اللہ کی رضا کے لیے معاف کر دیں ۔ اور غصے پر قابو رکھیں اس طرح اللہ ہم یہ بھی راضی ہو جاۓ گا ۔