”اگر عورت آپ کے ساتھ یہ کام کرنے لگ جا ئے تو سمجھ جا نا کہ اُ سکی زندگی میں کو ئی دوسرا مرد ضرور موجود ہے۔“

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) “مرد کمزور یا بیو قوف نہیں ہو تا بس محبت میں ہار جا تا ہے عورت کے چہرے پہ ایک مسکراہٹ دیکھنے کے لیے جان بوجھ کےبیو قوف بن جا تا ہے بڑے سے بڑا زخم جسم پہ لگ جا ئے تو نہیں ر و تا۔

لیکن وہ عورت جسے وہ دل سے چا ہتا ہے۔اس کی آنکھ کا ایک آنسو بھی مرد کا حوصلہ توڑ کر رکھ دیتا ہے۔لوگ کہتے ہیں عورت کے آنسو بہت بڑا ہتھیار ہیں نہیں۔ اصل میں تو یہ مرد کی محبت ہے جو وہ اسکی آنکھوں میں آنسو بر داشت نہیں کر پا تا عورت کی صرف ایک مسکراہٹ کے لیے اپنی محبت کی ساری کمائی اس پر لٹا دیتا ہے۔ ایک آنسو کے روکنے کے لیے وہ سب کچھ کر لیتا ہے ۔ جو عورت چاہتی ہے یہ مرد کی کمزوری یا بیو قوفی نہیں ہے یہ تو اس کی محبت کا ایک رنگ ہے اورسارے رنگوں میں سب سے حسین ہے۔ زندگی کی کتاب کے سب اوراق ہمارے مطابق نہیں ہو تے بس اگر کو ئی ایسا ورق آ جا ئے جس میں راحتیں نہ ہوں تو صبر کیجئے۔ ہمیشہ کندھے کی ضرورت صرف ایک عورت کو ہی نہیں ہو تی کبھی کبھی مرد بھی تو کسی کے شانے پر سر لٹکا کر آنکھوں کا بو جھ ہلکا کر نا چاہتا ہے

کمزور ہی سہی لیکن با نہوں کا حصار اسے بھی راحت بخشتا ہے درد ہونے آنسوں بہانے اور سہارا دینے کا تعلق جنس سے نہیں بلکہ انسان کے جذبوں سے ہے اور جس طرح ایک کمزور عورت کو مرد سہارہ دیتا ہے۔ٹھیک اُ سی طرح ٹوٹتے ہو ئے مرد کو ایک عورت بھی سمیٹ سکتی ہے۔ کمزور سے کمزور عورت بھی اُ س وقت دنیا کی مضبوط طاقت ور عورت بن جا تی ہے جب اسے ایک عزت دار مرد کا ساتھ نصیب ہو جا ئے کیونکہ عورت کو طاقتور مرد کی نہیں بلکہ عزت دار مرد کی ضرورت ہو تی ہے۔ لاکھوں مردوں میں سے کو ئی ایک مرد ایسا ہو تا ہے جو کسی عورت کے لیے حساس ہو تا ہے اور بد قسمتی سے اسی ایک مرد سے عورت کبھی محبت نہیں کر تی اور لا پر واہ مرد کے تلوے چاٹنے کو بھی اپنے لیے عزت کی بات سمجھتی ہے۔ اگر عورت آپ کے ساتھ یہ کام کرنے لگ جا ئے تو سمجھ جا نا کہ اس کی زندگی میں کو ئیدوسرا مرد ضرور موجود ہے ہر وقت لڑائی جھگڑا کر ے، ہر وقت موبائل پر لگی ہو ئی ہو، آپ کو وقت ہی نہ دے۔ آپ کو بنا بتائے گھر سے باہر چلی جا ئے یا آپ کی غیر موجودگی میں گھر سے با ہر چلی جا ئے۔ ہر عورت مرد کا پیسہ دیکھ کر نہیں بِکتی، کچھ شہزادیاں ایزی بھی ہو تی ہیں جن کو زندگی کے ہر موڑ پر مرد کی وفا، عزت اور محبت چاہیے ہو تی ہے بس۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *