ایک شخص تھا جس نے اپنی زندگی میں کبھی بھی کسی غیر عورت کی طرف نظر اٹھا کر نہیں دیکھا تھا ۔ ایک بار پھر کچھ یوں ہوا کہ وہ شخص بہت ہی زیادہ تنگ دست ہو گیا ۔ اور نوبت یہاں تک آ پنچی کہ گھر میں فاقے شروع ہو گئے ۔ اس شخص کی ایک جوان اور بہت ہی خوبصورت بیٹی بھی تھی ۔ جب فاقے انتہا سے بڑھ کے تو وہ لڑ کی اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کی حالت دیک
کر غلط قدم اٹھانے پر مجبور ہو گئی ۔ وہ دل میں ارادہ کر کے گھر سے نکل پڑی کہ اپنا جسم چ کر کچھ کھانے کا سامان گھر میں لاۓ گی ۔ آخر کار وہ پوچھتے پوچھتے ایک ایسے علاقے میں جا پہنچی جہاں پر جسم فروشی کی جاتی تھی ۔ وہ لڑ کی وہاں جا کر اپنی ادائیں د کھانے گی تاکہ لوگ اس کی طرف متوجہ ہوں لیکن کسی ایک بھی شخص نے اس کی طرف توجہ نہ دی , توجہ تو دور کی
بات کسی بھی شخص نے اس کی طرف نظر اٹھا کر بھی نہ دیکھا , لوگ آتے اور اس کی طرف نظر اٹھاۓ بنا گزر جاتے ۔ خیر اس طرح کھڑے کھڑے اسے شام ہو گئی وہ کافی پریشان ہو کر گھر کی جانب قدم بڑھانے لگی ۔ جب گھر پہنچی تو اپنے باپ کو منتظر پایا ۔ پریشانی میں مبتلا باپ نے پوچھا ۔ بیٹی تو کہاں چلی گئی تھی ۔ لڑکی نے باپ سے معافی
مانگی اور رو رو کر سارا ماجرہ بیان کیا کہ ابو مجھ سے بھوک سے بلکتے ہوۓ اپنے بہن بھائیوں کی حالت دیکھی نہیں گئی اور میں مجبور ہو کر گناہ کرنے نکل پڑی , لیکن کسی ایک شخص نے بھی میری طرف نظر اٹھا کر نہ دیکھا ۔ سارا ماجرہ سنے کے بعد باپ نے بیٹی سے کہا کہ بیٹا تیرے باپ نے آج تک کبھی کسی غیر عورت کی طرف آنکھ اٹھا
کر بھی نہیں دیکھا ، تو پھر یہ کیسے ممکن تھا کہ کوئی تیری طرف نظر اٹھا کر دیکھتا ۔ اس لیے اپنی نظر کو عورت کی چادر پر بھی نہ ڈالو , آج تم بچو گے تو کل کو تمہاری اولاد بھی محفوظ رہے گی ۔