حاملہ بیوی کو کیا کھلانا چاہیے

ایک نیا اور اہم مسئلہ لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں۔ سوال: میری بیوی حمل سے ہے، حمل کے دوران بیوی کو کیا کیا چیزیں کھلا نا ہے جس سے بیوی اور بچوں کو کوئی تکلیف نہ پہنچے۔نیز اس بارے میں حضور ﷺ کا کیا فر مان ہے اور خود حضور ﷺ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کو کیا کھلاتے تھے اور کیا کھانے کو کہا کرتے تھے؟

مزید وضاحت کے ساتھ جواب دیں تا کہ مجھے کوئی دقت بعد میں نہ اٹھا نا پڑ ے اور آپ سے بھی گزارش ہے کہ میری آسانی کے لیے دعا کر یں کہ اللہ مجھ کو نیک صالح وفادار فر ما نبردار دل کو بھانے والا بیٹا عطا فر ما ئیں۔ آپ کی بڑی مہربانی ہوگی۔ تو آئیے جواب دیکھ لیتے ہیں۔حمل کے دوران بیوی کو کیا کھلا نا چاہیے اور کیا نہیں اس بارے میں ماہر ڈاکٹر یا حکیم سے رجوع کر نا چاہیے جو چیز مفید ہو اس کا استعمال کر نا چاہیے اور نقصان دہ چیز سے بچنا چاہیے

اس بابت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا فر ما ن ہمیں نہیں مل سکانیز تمام عورتوں کے احوال یکساں نہیں ہوتے عورت کے مزاج حمل کی کیفیت اور جسمانی حالات کے اعتبار سے غذا مختلف ہو سکتی ہے یہ ضروری نہیں کہ جو چیز ایک عورت کے لیے مفید ہو وہی دوسری کے لیے بھی مفید ہو ایسی صورت میں کسی خاص چیز کھلانے کی پابندی نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتی ہے اس لیے بہتر یہ ہے۔

کہ حکیم یا ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کر یں نیز حضرت حکیم الا مت رحمۃ اللہ کی بہشتی زیور کے نوٰن حصے میں حمل کی تدبیروں اور احتیاطوں کا مفصل بیان مذکور ہے اس کا مطا لعہ ضروری کر لیں اور اس کی روشنی میں اہلیہ کو احتیاطی تدابیر اختایر کر نے کی ہدایت کر تے رہیں۔اللہ تعالیٰ سہولت عافیت کے ساتھ ولا دت کا مرحلہ گزار دے اور نیک اولاد عطا کرے۔ ( آمین)حاملہ خواتین کو کو ن سی غذائیں استعمال کر نی چاہییں ۔ سب سے پہلی خوراک جو میں حاملہ خواتین کو بتاتا ہوں وہ ہیں دو انڈے ۔ روزانہ کے دو انڈے ضرور کھانے ہیں کیونکہ انڈوں میں تھوڑی تھوڑی مقدار میں وہ تمام غذائی اجزاء مو جود ہوتے ہیں۔ جن کی ضرورت ہوتی ہے۔

آپ کے ہونے والے بچے کو صحت مند پیدا ہونے کے لیے اس لیے دوابلے ہوئے انڈے آ پ نے لازمی روزانہ دو عدد کھانے ہیں جس کی مدد سے آپ کی اور آپ کے ہونے والے بچے کی صحت میں کافی بہتری آ ئے گی۔ اور ایک چیز یاد رکھیے گا کہ انڈوں کو فرائی یا کسی اور طریقے سے استعمال نہیں کر نا کیونکہ جب آپ انڈوں کو فرائی کرتی ہیں یا کسی اور طریقے سے استعمال کرتی ہیں تو ان کی نوے فیصد سے بھی زیادہ غذائیت ضائع ہو جاتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *