ایک دن بیوی سیٹھ کے لیے سیب لائی سیٹھ کو شک ہوا کہ سیب میں زہر کا ٹیکہ لگایا گیا

سیٹھ صاحب کی بیوی فوت ہوئی تو اس نے کچھ عرصہ بعد سیٹھ نے دوسری شادی کی ۔ اس محلے کی ایک نوجوان لڑکی سیٹھ سے شادی کے لیے رضامند ہو گئی ۔ جب اس لڑکی سے ان کی سہیلیوں نے پوچھا کہ تم خود سے 30 سال بڑے شخص سے کیوں شادی کر رہی ہو تو اس نے بتایا کہ برے وقت میں سیٹھ نے میرے والد کی مدد کی تھی ۔ اس لیے میں

میرے والد کی مدد کی تھی ، اس لیے میں سیٹھ صاحب سے شادی کرنا چاہتی ہوں , وہ دل کے بڑے اچھے انسان ہیں ، مگر حقیقت یہ نہیں تھی ۔ سچ تو یہ تھا کہ اس کی نظر سیٹھ کی دولت پر تھی ۔ اسے معلوم تھا کہ اکیلا سیٹھ 500 ایکڑ کا مالک ہے ۔ شادی کے کچھ عرصہ بعد سیٹھ کی طبعیت خراب ہوئی اور پھر آہستہ آہستہ خراب ہونے لگی ۔ وہ دن بدن کمزور

ہونے لگے اور کمزوری بڑھتی ہی گئی سیٹھ نے ایک ماہر ڈاکٹر سے اپنا چیک اپ کروایا تو اس نے یہ خدشہ ظاہر کیا کہ آپ کو سلو پوئزنگ دی گئی ہے ۔ یہ ایک ایسی زہر ہے جو انسان کو آہستہ آہستہ ختم ناکارہ کرتی ہے ۔ اور یہ زہر کھانے میں ملا کر دی جاتی ہے ۔

اور یہ زہر کھانے میں ملا کر دی جاتی ہے ۔ سیٹھ کا شک ٹھیک ثابت ہوا ۔ اسے پہلے ہی اپنی بیوی شک تھا ۔ اس نے بیوی کے لیے اور عادات میں نمایاں تبدیلی دیکھی تھی ۔ مگر کسی سے بھی کچھ نہ کہا ۔ اس چیک اپ کے بعد سیٹھ نے گھر پر کھانا کھانا ہی چھوڑ دیا ۔ وہ کوئی نہ کوئی بہانہ بنا کر گھر سے باہر چلا جاتا اور واپسی پر بیوی . سے کہتا کہ میں کھانا کھا چکا ہوں , ایک دن سیٹھ صاحب بازار سے سیب لے آیا اور بیوی ، 4

سے کہا کہ سیب دھو کر اور کاٹ کر میرے لیے لے آؤر بیوی کچن سے ایک چری لے آئی اور سیٹھ کے سامنے آ کر بیٹھ گئی سیٹھ اس کے چہرے پر شیطانی مسکراہٹ دیکھ کر سمجھ گیا کہ دل میں کچھ کالا ضرور ہے ، اس نے بیوی سے کہاد سیب کے چھری کی مدد سے دو حقے کرور پہلے ایک حصہ تم کھاؤر پھر دوسرا میں کھاؤں گا ۔ بیوی نے مسکراتے ہوۓ سیب

کا آدھا حصہ کھا لیا ۔ جب سیٹھ کو تسلی ہوئی تب اس نے دوسرا حصہ کھایا ۔ کچھ دیر بعد سیٹھ تڑپنے لگا , اور تڑپ تڑپ کر جان دے دیا ۔ پوسٹ مارٹم سے یہ بات ثابت ہوئی کہ سیٹھ کو زہر دی گئی ہے ۔ پولیس نے سیٹھ کی بیوی کو گرفتار کر لیا اور بعد میں تفشیش کرنے نے کی پتا چلا کہ چالاک بیوی اس بات سے آگاہ کہ سیٹھ میرے ہاتھ سے کچھ بھی نہیں کھاۓ گا ۔ جب وہ کچن میں مچری لینے کے لیے گئی تو

اس نے میری کے ایک حصے پر زہر لگا دی تھی جبکہ مچری کا دوسرا حصہ بلکل صاف رکھا اسے معلوم تھا کہ سیٹھ پہلے اسے سیب کھانے کو کہے گا , جب اس نے سیب کے دو حقے کیے تو سیٹھ کو وہ والا حصہ دیا جو زہر والی سائید سے کاٹا گیا تھا اور خود کچری کے صاف حقے سے کاٹا گیا سیب کھایاد یوں اس کی بیوی کی مکاری پکڑی گئی اور سیٹھ کی جائداد پر ہاتھ صاف کرنے کا خواب پورا نہ ہو سکا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *